چالاک خرگوش اور بھولا بھیڑیا"
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
(تعلیم: عقل مندی، مسائل کا حل، اور مثبت رویہ)
ایک جنگل میں خرگوش ٹونی اور بھیڑیا بھولو رہتے تھے۔ بھولو زیادہ ہوشیار نہیں تھا اور ہمیشہ اپنے بڑے سائز پر فخر کرتا۔ ایک دن بھولو کو خرگوش کو پکڑنے کا شوق ہوا تاکہ سب جانوروں کو دکھا سکے کہ وہ کتنا طاقتور ہے۔
بھولو: "آج تمہیں پکڑ کر جنگل کا سب سے ہوشیار جانور میں بنوں گا، ٹونی!"
ٹونی: (ہنستے ہوئے) "چلو پکڑ لو، مگر شرط یہ ہے کہ تم مجھ سے پہلے یہ دو پہیلیاں حل کرو!"
بھولو: "پہیلی؟ اُف! لیکن ٹھیک ہے، میں آسانی سے کر لوں گا!"
پہلی پہیلی:
"ایسا کیا ہے جو جتنا زیادہ بانٹو، اُتنا ہی بڑھتا ہے؟"
(بھولو سر کھجاتا ہے)
ٹونی: "سوچ لو بھولو، یہ مشکل نہیں!"
بھولو: "اممم... بانٹنے سے بڑھنے والی چیز؟ کھانا؟"
ٹونی: "نہیں، جواب ہے: خوشی!"
بھولو شرمندہ ہوا، مگر ضدی تھا اور اگلی پہیلی پر تیار ہو گیا۔
دوسری پہیلی:
"ایسی چیز بتاؤ جسے سب لوگ مفت دیتے ہیں، مگر اسے سننا سب کو پسند نہیں؟"
بھولو: (سوچتا رہا اور پھر بول اٹھا) "اممم... مشورہ؟"
ٹونی: "واہ! تم نے درست جواب دیا!"
خرگوش نے بھولو کو چالاکی سے الجھا کر دوستی کا سبق بھی سکھا دیا۔
ٹونی: "دیکھو بھولو، اگر طاقتور بننا ہے، تو عقل اور سمجھ بھی ساتھ رکھنی ہوگی۔ ہم دونوں دوست بن سکتے ہیں اور ایک دوسرے سے سیکھ سکتے ہیں!"
بھولو: "تم ٹھیک کہہ رہے ہو، ٹونی۔ اب میں تمہیں پکڑنے کے بجائے تمہاری عقل سے کچھ سیکھنا چاہوں گا!"
نتیجہ:
یہ کارٹون کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ طاقت صرف جسمانی نہیں ہوتی بلکہ سمجھداری اور عقل سے بھی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، دوستوں کے ساتھ مسابقت کے بجائے تعاون بہتر ہوتا ہے۔
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں