اشاعتیں

اسکول کی کہانی: "جین کا پہلا دن"

 جین ایک چھوٹی سی لڑکی تھی، جو دیہات کے ایک خوبصورت گاؤں میں اپنے والدین کے ساتھ رہتی تھی۔ اس کی دنیا پھولوں، پرندوں اور کھیل کود تک محدود تھی، لیکن آج ایک خاص دن تھا۔ آج جین کا اسکول میں پہلا دن تھا۔ جین نے نیلی وردی پہنی، نیا بستہ کندھے پر ڈالا، اور اپنی امی کے ساتھ اسکول کی طرف چل دی۔ راستے میں جین بہت پرجوش تھی، مگر دل میں تھوڑی گھبراہٹ بھی تھی۔ "امی، کیا میں وہاں دوست بنا سکوں گی؟" جین نے سوال کیا۔ "بالکل بیٹا! تم بہت پیاری ہو، سب تم سے دوستی کرنا چاہیں گے،" امی نے مسکرا کر کہا۔ جب وہ اسکول پہنچیں، تو بچوں کی چہل پہل نے جین کو تھوڑا نروس کر دیا۔ کلاس روم میں داخل ہوتے ہی اس کی ملاقات مس ناز سے ہوئی، جو بچوں کے لیے ہمیشہ مسکراتی رہتی تھیں۔ "خوش آمدید، جین!" مس ناز نے کہا۔ "آؤ، یہ تمہاری سیٹ ہے۔" کلاس میں جین کے ساتھ ایک لڑکی بیٹھی تھی، جس کا نام سارہ تھا۔ سارہ نے جین کی طرف مسکرا کر ہاتھ بڑھایا: "ہیلو! تمہارے بستے پر جو تتلی بنی ہے، وہ بہت خوبصورت ہے!" جین کی گھبراہٹ تھوڑی کم ہو گئی، اور وہ بھی مسکرا دی: "شکریہ! یہ میری امی نے ...

محبت کی قیمت

 اکبر بادشاہ نے اس عشق کو دبانے کی بہت کوشش کی، لیکن شہزادہ سلیم نے اپنے عشق کے خلاف جانے سے انکار کر دیا۔ بعض روایات کے مطابق، شہزادہ سلیم نے بغاوت تک کرنے کی کوشش کی تاکہ انارکلی کو حاصل کر سکے، لیکن بادشاہ اکبر نے اپنے بیٹے کو شکست دی اور سخت سزا سنائی۔ اکبر نے انارکلی کو زندہ دیوار میں چنوا دینے کا حکم دیا۔ کہانی کے مطابق، انارکلی نے اپنی محبت کی خاطر جان قربان کر دی۔ کچھ روایات میں کہا جاتا ہے کہ انارکلی کو شہزادے 4o You said: محبت کی قیمت ChatGPT said: ChatGPT "محبت کی قیمت" ایک ایسی موضوع ہے جو عشق کی داستانوں، شاعری، اور انسانی تجربات میں گہرائی سے جڑا ہوا ہے۔ یہ تصور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ محبت اکثر قربانی، درد، اور مشقت کے ساتھ آتی ہے۔ یہاں کچھ نکات اور مثالیں پیش کی گئی ہیں جو محبت کی قیمت کو سمجھنے میں مدد کرتی ہیں: 1. قربانی محبت کی قیمت میں سب سے اہم پہلو قربانی ہے۔ عشق کی راہ میں انسان اکثر اپنے خواب، خواہشات، یا کبھی کبھار اپنی زندگی تک قربان کر دیتے ہیں۔ مثال: انارکلی کی کہانی میں، اس نے اپنی زندگی قربان کر دی تاکہ وہ شہزادہ سلیم کے عشق میں وفا دار رہے۔ ...

چالاک خرگوش اور بھولا بھیڑیا"

 (تعلیم: عقل مندی، مسائل کا حل، اور مثبت رویہ) ایک جنگل میں خرگوش ٹونی اور بھیڑیا بھولو رہتے تھے۔ بھولو زیادہ ہوشیار نہیں تھا اور ہمیشہ اپنے بڑے سائز پر فخر کرتا۔ ایک دن بھولو کو خرگوش کو پکڑنے کا شوق ہوا تاکہ سب جانوروں کو دکھا سکے کہ وہ کتنا طاقتور ہے۔ بھولو: "آج تمہیں پکڑ کر جنگل کا سب سے ہوشیار جانور میں بنوں گا، ٹونی!" ٹونی: (ہنستے ہوئے) "چلو پکڑ لو، مگر شرط یہ ہے کہ تم مجھ سے پہلے یہ دو پہیلیاں حل کرو!" بھولو: "پہیلی؟ اُف! لیکن ٹھیک ہے، میں آسانی سے کر لوں گا!" پہلی پہیلی: "ایسا کیا ہے جو جتنا زیادہ بانٹو، اُتنا ہی بڑھتا ہے؟" (بھولو سر کھجاتا ہے) ٹونی: "سوچ لو بھولو، یہ مشکل نہیں!" بھولو: "اممم... بانٹنے سے بڑھنے والی چیز؟ کھانا؟" ٹونی: "نہیں، جواب ہے: خوشی !" بھولو شرمندہ ہوا، مگر ضدی تھا اور اگلی پہیلی پر تیار ہو گیا۔ دوسری پہیلی: "ایسی چیز بتاؤ جسے سب لوگ مفت دیتے ہیں، مگر اسے سننا سب کو پسند نہیں؟" بھولو: (سوچتا رہا اور پھر بول اٹھا) "اممم... مشورہ؟" ٹونی: "واہ! تم نے درست...

حقیقی نماز کیا ہے؟

 حقیقی نماز ایک ایسی عبادت ہے جو دل کی گہرائیوں سے ادا کی جائے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے کی جائے۔ یہ عبادت روحانی و نفسیاتی سکون فراہم کرتی ہے اور انسان کو اللہ کے قریب کرتی ہے۔ حقیقی نماز کے کچھ اہم پہلو درج ذیل ہیں: اخلاص : نماز میں خلوص نیت ضروری ہے، یعنی یہ عبادت صرف اللہ کی رضا کے لئے ہونی چاہئے۔ پختہ یقین : نماز پڑھتے وقت دل میں اللہ کی عظمت اور قدرت کا یقین ہونا چاہئے۔ خشوع و خضوع : نماز کے دوران سکون اور توجہ کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرنا، اور اپنے دل کو اس عبادت میں لگا دینا۔ علم و تفہیم : نماز کے افعال و اذکار کا سمجھنا اور ان کے معانی پر غور کرنا۔ ترتیب اور وقت کی پابندی : نماز کو وقت پر اور صحیح طریقے سے ادا کرنا، جیسا کہ شریعت میں بیان کیا گیا ہے۔ نماز کے اثرات : حقیقی نماز انسان کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لاتی ہے، جیسے صبر، عاجزی، اور اللہ سے قربت۔

بادشاہ کی کہانی: عادل بادشاہ

 ایک وقت کی بات ہے، ایک خوبصورت ملک تھا جس کا نام "خوشحال" تھا۔ اس ملک کا بادشاہ ایک عادل اور رحم دل انسان تھا جس کا نام "سلطان زید" تھا۔ وہ اپنے لوگوں کے ساتھ محبت اور انصاف سے پیش آتا تھا، جس کی وجہ سے اس کی حکومت میں سب خوش رہتے تھے۔ سلطان زید ہمیشہ اپنے دربار میں انصاف کی باتیں کرتا اور ہر ایک کی مدد کرتا۔ ایک دن، ایک کسان دربار میں آیا اور اس نے کہا، "یا بادشاہ، میری فصل خراب ہو گئی ہے اور میں اپنے بچوں کی دیکھ بھال نہیں کر پا رہا۔" سلطان زید نے اسے سنا اور فوری طور پر اس کی مدد کی، اس کو زمین اور بیج فراہم کیے تاکہ وہ دوبارہ فصل اگا سکے۔ ایک دن، بادشاہ نے سنا کہ اس کے ملک میں کچھ لوگ اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ ان لوگوں کا سامنا کرے گا۔ اس نے اپنے وفادار سپاہیوں کے ساتھ ان لوگوں کے خلاف ایک مہم شروع کی۔ بادشاہ نے ان لوگوں کو معاف کیا، لیکن انہیں یہ سکھایا کہ طاقت کا استعمال صرف دوسروں کی مدد کے لیے ہونا چاہیے۔ بادشاہ کی عادلانہ حکومت کی وجہ سے ملک خوشحال رہتا تھا۔ لوگوں نے اس کے لیے دعا کی اور اس کی محبت اور انصاف کو ہم...

نیکی کا پھل

 ایک چھوٹے سے گاؤں میں، ایک شخص رہتا تھا جس کا نام احمد تھا۔ احمد ایک نیک دل انسان تھا اور ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کی کوشش کرتا۔ گاؤں کے لوگ اس کی مہربانیوں کی بہت تعریف کرتے تھے۔ ایک دن، جب احمد اپنے کھیت میں کام کر رہا تھا، اس نے ایک بوڑھی عورت کو دیکھا جو راستے پر بیٹھی تھی اور پانی مانگ رہی تھی۔ احمد نے فوراً اپنی پانی کی بوتل نکالی اور اسے پیش کی۔ بوڑھی عورت نے شکریہ ادا کیا اور احمد کی مہربانی کو یاد رکھا۔ کچھ دن بعد، احمد کو گاؤں کے قریب ایک بڑی مصیبت کا سامنا کرنا پڑا۔ گاؤں کے سب لوگ خوفزدہ تھے کیونکہ بارشیں نہیں ہو رہی تھیں اور فصلیں خراب ہونے لگیں۔ احمد نے سوچا کہ اگر سب لوگ مل کر دعا کریں تو شاید خدا ان کی مدد کرے۔ اس نے گاؤں کے لوگوں کو اکٹھا کیا اور ان سب نے مل کر دعا کی۔ حیرت کی بات یہ تھی کہ اس کے بعد فوراً بارش شروع ہو گئی، اور گاؤں کی فصلیں بچ گئیں۔ گاؤں کے لوگ احمد کی نیکیوں کو بھولے نہیں اور اس دن سے وہ اسے "رحمت کا آدمی" کہنے لگے۔ احمد جانتا تھا کہ نیکی کا پھل ہمیشہ ملتا ہے، اور اس نے اپنی زندگی کا مقصد دوسروں کی مدد کرنا سمجھ لیا۔

کہانی: راہنما ستارہ

 ایک دور دراز گاؤں میں ایک نوجوان لڑکی، سارہ، رہتی تھی۔ سارہ کی زندگی میں ایک خاص چیز تھی: اسے ستاروں کے بارے میں بے حد دلچسپی تھی۔ وہ ہر رات چھت پر جا کر آسمان کی وسعت میں چمکتے ہوئے ستاروں کو دیکھتی اور ان کے بارے میں مختلف کہانیاں سوچتی۔ ایک رات، جب سارہ اپنی پسندیدہ جگہ پر بیٹھی تھی، اسے ایک چمکتا ہوا ستارہ نظر آیا جو باقی ستاروں سے مختلف تھا۔ اس ستارے کی روشنی اتنی روشن تھی کہ اس نے سارہ کو اپنی طرف متوجہ کر لیا۔ وہ سوچنے لگی کہ کیا یہ ستارہ اس کے لیے کوئی خاص پیغام لے کر آیا ہے؟ اگلی صبح، سارہ نے فیصلہ کیا کہ وہ اس ستارے کے راز جاننے کے لیے نکلے گی۔ وہ اپنے گاؤں کے بزرگ، دادا جی، کے پاس گئی۔ دادا جی نے اسے بتایا کہ یہ ستارہ ہمیشہ خاص لوگوں کو راہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے سارہ کو ایک قدیم کتاب دی جس میں ستاروں کی کہانیاں اور ان کی طاقتیں درج تھیں۔ سارہ نے کتاب میں درج تمام کہانیاں پڑھیں اور ہر رات اس ستارے کی روشنی کو دیکھتے ہوئے اپنے خوابوں کی تعبیر کرنے کی کوشش کی۔ ایک دن، گاؤں میں ایک بڑا طوفان آیا۔ لوگ خوفزدہ ہو گئے اور انہیں سہارے کی ضرورت تھی۔ سارہ نے فیصلہ کیا کہ وہ اس ست...

لٓمّٓ(1) ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَیْبَ

تصویر
  لٓمّٓ(1)  ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَیْبَ ﶈ فِیْهِ ۚۛ-هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَ(2)  الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ(3)  وَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَۚ-وَ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ یُوْقِنُوْنَﭤ(4)  اُولٰٓىٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْۗ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(5)  اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا سَوَآءٌ عَلَیْهِمْ ءَاَنْذَرْتَهُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ(6)  خَتَمَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ عَلٰى سَمْعِهِمْؕ-وَ عَلٰۤى اَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ٘-وَّ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ(7)  وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ مَا هُمْ بِمُؤْمِنِیْنَﭥ(8)  یُخٰدِعُوْنَ اللّٰهَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ۚ-وَ مَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَﭤ(9)  فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌۙ-فَزَادَهُمُ اللّٰهُ مَرَضًاۚ-وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۢ ﳔ بِمَا كَانُوْا یَكْذِبُوْنَ(1...